۲۰ آبان ۱۴۰۳ |۸ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 10, 2024
علامہ سبطین سبزواری

حوزہ/ علامہ سبطین سبزواری کی پاراچنار میں دہشت گردی کی شدید مذمت،امن کے قیام کا مطالبہ، لگتا ہے کہ دہشت گرد انتظامیہ سے زیادہ طاقتور ہیں۔ خارجی مولوی عید نظر، دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کی پاراچنار پر لشکر کشی کی دھمکیوں کا نوٹس نہیں لیا گیا، صوبائی اور وفاقی حکومتیں بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے پاراچنار میں بدامنی اور دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا لگتا ہے کہ دہشت گرد انتظامیہ سے زیادہ طاقتور ہیں۔جو فوج، ایف سی اور پولیس کی علاقے میں موجودگی کے باوجود پرامن شہریوں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خارجی ناصبی دہشت گردمولوی عید نظرایک عرصے سے مکتب اہل بیت کے خلاف نفرت انگیز تقریریں کر رہا ہے مگر کسی ادارے نے اس کی تکفیری تقریروں کا نوٹس نہیں لیا۔بلکہ اداروں میں موجود کچھ کالی بھیڑوں کی طرف سے اس کی سرپرستی کی اطلاعات بھی موجود ہیں ۔ اسی طرح جھنگ کے تکفیری دہشت گرد گروہ کا سرغنہ بھی محرم الحرام سے پہلے پاراچنار پر جنگ مسلط کرنے اور لشکر کشی کی دھمکیاں دے چکا ہے مگر افسوس اس وقت اور اب تک اس کی سرگرمیوں کا نوٹس نہیں لیا گیا۔

مزید کہا کہ پاراچنار میں دہشت گرد پر قابو نہیں پایا جا سکا۔جبکہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ ہر طرح کی فورس کی موجودگی کے باوجود دہشت گرد افغانستان سے بھی آئے، ہنگو، کوہاٹ، صدہ، دوآبہ اور اطراف سے اعلانات کرکے لشکر کشی کی گئی اور جہاد کی دعوت دی گئی۔ مگر ریاستی ادارے خاموش تماشائی بنے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاراچنار اور غذہ کے عوام کو ایک طرح کی ذہنیت کے دشمن کا سامنا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .